Sunday , December 3 2023
Breaking News
Home / Featured / عوام کو معیاری ہسپتال میسر نہیں، حکمران جنگلہ بس اور فلاپ سکیموں پر اربوں خرچ کر رہے ہیں: چودھری شافع حسین

عوام کو معیاری ہسپتال میسر نہیں، حکمران جنگلہ بس اور فلاپ سکیموں پر اربوں خرچ کر رہے ہیں: چودھری شافع حسین

لاہور(06جنوری2016) پاکستان مسلم لیگ کے مرکزی رہنما چودھری شافع حسین سے گزشتہ روز پاکستان مسلم لیگ یوتھ ونگ کے مرکزی صدر سید بلال مصطفی شیرازی اور سیکرٹری جنرل ملک شکیل سکندر نے خصوصی ملاقات کی۔ اس موقع پر یوتھ ونگ کی کارکردگی، تنظیم سازی اور ملکی سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ چودھری شافع حسین نے کہا کہ موجودہ حکومت عوام کو حقیقی ریلیف فراہم کرنے میں ناکام ہو چکی ہے، جنگلہ بسوں کیلئے تو اربوں روپے ہیں لیکن عوام کو ایک بھی معیاری ہسپتال میسر نہیں، حکومت نے انتخابات سے پہلے چھ ماہ میں لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا اعلان کیا پھر دو سال اور اب حکومتی وزراء 2018ء تک بھی لوڈشیڈنگ ختم نہ کرنے کے اشارے دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت عوام پر اربوں روپے کے ٹیکس لگاتی ہے لیکن اس کے فوائد ان تک نہیں پہنچتے، ملکی ترقی کیلئے ضروری ہے کہ بیرونی قرضوں سے نجات حاصل کی جائے اور اداروں سے کرپشن ختم کر کے ان کے ریونیو میں اضافہ کیا جائے۔ چودھری شافع حسین نے کہا کہ حکومت جنگلہ بس اور دیگر فلاپ منصوبوں پر اربوں روپے خرچ کر رہی ہے جبکہ سرکاری ہسپتالوں کی حالت ابتر ہے، ایک ایک بیڈ پر تین تین مریض لیٹے ہوتے ہیں، حکمرانوں کی ترجیح عوامی خدمت نہیں بلکہ دکھاوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام اپوزیشن کو متحد ہو کو ملک میں بائیو میٹرک سسٹم کے تحت آئندہ انتخابات کروانے کی کوشش کرنی چاہئے تاکہ دھاندلی کا الزام کسی پر نہ لگ سکے۔ انہوں نے کہا کہ یوتھ ونگ نے ہمیشہ پاکستان مسلم لیگ کیلئے فعال کردار ادا کیا ہے اور نوجوانوں نے ہر قسم کے حالات میں پارٹی کا ساتھ دیا ہے۔ انہوں نے بلال مصطفی شیرازی کو ہدایت کی کہ سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخواہ میں بھی یوتھ ونگ کو مضبوط کرنے کیلئے اقدامات کیے جائیں۔

Photo Shafay Hussain {Jan06-16}

urdu-download

Check Also

Terrorists are attacking freely, but the priority of fake rulers is not to establish law and order, but only political revenge: Ch Parvez Elahi

Those pursuing agenda of victimization should hear Imran Khan’s way cannot be blocked, people are …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *