شہداء ماڈل ٹاؤن کی روحیں 2سال سے انصاف کیلئے پکار رہی ہیں: چودھری پرویزالٰہی
June 17, 2016
Featured, News, Urdu News
562 Views
پاکستان مسلم لیگ کی دھرنے میں بھرپور شرکت، شہیدوں کا لہو ایک نہ ایک دن رنگ لائے گا: طارق بشیر چیمہ، ،کامل آغا ، بشارت راجہ
لاہور(17جون2016) پاکستان مسلم لیگ کے سینئرمرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کو 2سال گزر چکے لیکن قاتلوں کو سزا دینے کے حوالے سے کوئی پیشرفت نہیں ہوئی اور شہداء کی روحیں انصاف کیلئے پکار رہی ہیں ہم مظلومین کے ساتھ ہیں، پاکستان مسلم لیگ حکومت میں ہو یا اپوزیشن میں اس نے ہمیشہ غریبوں، مظلوموں اور مجبوروں کا ساتھ دیا ہے اور ان کی فلاح و بہبود کیلئے کام کیاہے اس کی وجہ سے سیاسی خسارہ بھی برداشت کرنا پڑا لیکن ہم اپنا یہ مشن کبھی ختم نہیں کر سکتے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے خلاف پاکستان عوامی تحریک کے دھرنے میں شرکت کیلئے پاکستان مسلم لیگ ہاؤس سے کارکن بڑے جلوس کی شکل میں ایم این اے طارق بشیر چیمہ، سینیٹر کامل علی آغا، محمد بشارت راجہ و دیگر رہنماؤں کی قیادت میں روانہ ہوئے۔ وہ پرجوش نعرے بازی کر رہے تھے۔ پاکستان مسلم لیگ کے قائدین نے کہا کہ چودھری پرویزالٰہی وہ سیاسی لیڈر ہیں جو خون کی ہولی کے بعد سب سے پہلے منہاج القران پہنچے اور تحریک کے کارکنوں کے سر پر ہاتھ رکھا، پاکستان مسلم لیگ آج بھی ان کے ساتھ ہے اور انصاف کے حصول تک ساتھ دے گی، حکمرانوں کی جانب سے قانون شکنی اورپھر خودکو قانون سے بچانے کیلئے جو ہتھکنڈے استعمال کئے جا رہے ہیں اس کے باعث پنجاب میں لاقانونیت، قتل و غارت اور سنگین جرائم کا گراف دن بدن بڑھ رہا ہے کیونکہ کسی کو سزا کا خوف نہیں ہے۔ مسلم لیگی رہنماؤں نے مزید کہا کہ سب سے افسوسناک بات یہ ہے کہ ایف آئی آر میں تمام ملزموں کی نامزدگی اور لاہور ہائیکورٹ کے فاضل جج کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ میں ذمہ داران کی نشاندہی کے باوجود اصل قاتلوں کا تعین نہیں ہو سکا جو کہ حکمرانوں کی بدنیتی کا واضح ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ قاتل اور ذمہ داران اپنے بچاؤ کیلئے جو کچھ بھی کر لیں انہیں اپنے کئے کا حساب ضرور دینا پڑے گا کیونکہ شہیدوں کا خون کبھی رائیگاں نہیں جاتا اور ایک نہ ایک دن ضرور رنگ لاتا ہے، اس سانحہ کے قاتلوں و ذمہ داروں کو یہ بات فراموش نہیں کرنی چاہئے کہ دنیا کے علاوہ آخرت میں بھی ایک عدالت لگے گی جہاں شہداء کے ہاتھ اور ان کے گریبان ہوں گے۔
