نیوزی لینڈ کا قاتل مسلمان ہوتا تو بھارت حالیہ شکست کا بدلہ لینے کیلئے پاکستان کو ٹارگٹ بناتا: چودھری شجاعت حسین
March 19, 2019
Featured, News, Pictures, Urdu News
395 Views
کوریا کے نئے سفیر کی سابق وزیراعظم سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات اور عوامی رابطوں کو فروغ دینے پر اتفاق رائے
لاہور/اسلام آباد(19مارچ2019) پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین سے جنوبی کوریا کے پاکستان میں نئے سفیر کواک سنگ کیو نے یہاں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ اس موقع پر دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے حوالے سے اتفاق کیا گیا۔ چودھری شجاعت حسین نے پاکستان اور کوریا کے عوام کے درمیان زیادہ سے زیادہ رابطے بڑھانے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تاریخی و قدرتی مناظر کے لحاظ سے بڑا خوبصورت اور قابل دید ملک ہے، دونوں ملکوں کے عوام کو باہمی سیر و سیاحت کے مزید مواقع ملنے چاہئیں، طلبہ کیلئے ویزہ پالیسی خصوصی طور پر نرم ہونی چاہئے۔ چودھری شجاعت حسین اور کوریا کے سفیر کے درمیان سانحہ نیوزی لینڈ کے بارے میں بھی بات ہوئی۔ چودھری شجاعت حسین نے مہمان سفیر سے کہا کہ شکر ہے کہ مارنے والا شخص مسلمان نہیں تھا ورنہ بھارت اسے ایکسپلائٹ کر کے عالمی توجہ حاصل کرنے کیلئے پاکستان کو خواہ مخواہ بدنام کرتا اور حالیہ شکست کا بدلہ لینے کیلئے کسی نہ کسی جگہ کو ٹارگٹ بنا سکتا تھا۔ چودھری شجاعت حسین سے جب پوچھا گیا کہ ایسی کونسی جگہ ہے جسے بھارت نشانہ بنا سکتا ہے تو انہوں نے کہا کہ بھارت مدرسوں کو دہشت گردی کا نام دے کر نشانہ بنا سکتا ہے حالانکہ تمام مدرسوں کو دہشت گردی کا نام دینا نہایت ہی افسوسناک ہے لیکن پاکستان نے بھی ہر چیز کا سدباب رکھا ہوا ہے۔ چودھری شجاعت حسین نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے روایتی یا جذباتی بیان نہیں دیا جیسے دوسرے حکمران دیتے ہیں، اگر وہ اپنے بازو چڑھا لیتے تو یہ جنگ کسی جگہ نہیں رکتی اور اس میں دونوں ملکوں ہی نہیں بلکہ پورے خطے کی تباہی تھی اور یہ جنگ تیسری جنگ عظیم کی شکل اختیار کر جاتی اس لیے بھارت کو کسی قسم کی حماقت نہیں کرنی چاہئے۔

