پنجاب اسمبلی کی حضرت محمدﷺ، اہل بیت، صحابہ کرام اور ازواج مطہرات کی شان میں گستاخی کی مذمت
April 29, 2019
Featured, News, Pictures, Urdu News
456 Views
او لیول کی نصابی کتاب اور سوشل میڈیا پر فرقہ وارانہ اور نازیبا مواد پھیلانے والوں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ، چنیوٹ میں ختم نبوت کے پروگراموں کی تشہیر پر پابندی ختم کی جائے
چودھری پرویزالٰہی کی زیرصدارت اسمبلی اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ کے صوبائی وزیر حافظ عمار یاسر کی جانب سے اسلام دشمن اور ختم نبوت پر ڈاکہ ڈالنے والی کارروائیوں کے خلاف پیش کردہ قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی
لاہور(29اپریل2019) سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی کی زیرصدارت پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں حضرت محمد مصطفی ﷺ، اہل بیت، صحابہ کرام اور ازواج مطہرات رضی اللہ عنہم کی شان میں گستاخی کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا ہے کہ او لیول کی کتاب اور سوشل میڈیا پر فرقہ وارانہ اور نازیبا مواد پھیلانے والوں کو سخت سزا دی جائے ۔ ایوان نے رولز کو معطل کرتے ہوئے اسلام دشمن اور ختم نبوت پر ڈاکہ ڈالنے والی کارروائیوں کے خلاف صوبائی وزیر حافظ عمار یاسر کی جانب سے پیش کردہ قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی ۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ چنیوٹ میں ختم نبوت ﷺ کے حوالے سے کسی بھی پروگرام کو منعقد کرانے والے منتظمین کو پولیس ایف آئی آر درج کر کے پریشان کرتی ہے، منتظمین اپنے پروگرام کے حوالے سے نہ کوئی اشتہار پرنٹ کرا سکتے ہیں اور نہ اس حوالے سے تشہیر کر سکتے ہیں ، یہ ایوان اس کی شدید مذمت کرتا ہے ۔ قرارداد میں اسلام دشمن اور ختم نبوت پر ڈاکہ ڈالنے والی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ پاکستان میں اولیول میں پڑھائی جانے والی ایک کتاب ’’اسلام بلیف اینڈ پریکٹسز‘‘ جس کی مصنفہ یاسمین ملک ہے، اس کتاب میں سیدنا حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ اور مولائے کائنات شیر خدا سیدنا حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ کی شان کے بارے میں گستاخیاں کی ہیں کہ معاذ اللہ ان میں قائدانہ صلاحیتوں کا فقدان تھا، حضرت عمر بن العاص رضی اللہ عنہ کے بارے میں بھی نازیبا الفاظ استعمال کئے ہیں ، سیدنا حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے بارے میں سنگین تہمت لگائی ہے کہ معاذ اللہ حضرت سیدنا امام حسن بن علی رضی اللہ عنہما کی شہادت میں ان کا ہاتھ تھا اور انہوں نے سیدنا امام حسن رضی اللہ عنہ کی اہلیہ کو اس کام کیلئے رشوت دی تھی، یہ ایوان اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے ۔ قرارداد میں مزید کہا گیا کہ ملک بھر میں فرقہ واریت کے خاتمہ اور باہمی ہم آہنگی پیدا کرنے کی بجائے کچھ غیرملکی عناصر بیرون ملک کی شہ پر اپنی سازشوں سے باز نہیں آئے اور معاشرے میں گمراہ کن معلومات پھیلاتے رہتے ہیں جس کی وجہ سے معاشرے میں فرقہ واریت کے رجحان میں اضافہ ہو جاتا ہے، سوشل میڈیا نے بھی شر انگیزیاں پھیلانے کی انتہا کر دی ہے، سوشل میڈیا پر اسلام دشمن عناصر حضرت محمد ﷺ، اہل بیت، ازواج مطہرات رضی اللہ عنہما کے بارے میں نازیبا الفاظ استعمال کیے گئے ہیں جو کسی بھی صورت میں کسی بھی مسلمان کیلئے قابل قبول نہیں ہیں ۔ یہ ایوان ان سب کارروائیوں کی پرزور مذمت کرتا ہے اور حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ ان میں ملوث افراد کو سخت سے سخت سزا دی جائے اور اس کی روک تھام کی جائے ۔

