جنرل مشرف والا کٹا کھولنے کا کیا فائدہ؟ عوامی فلاح کے بجائے نئے گورکھ دھندوں میں نہ پڑیں: چودھری شجاعت حسین
November 26, 2019
Featured, News, Urdu News
244 Views
مہنگائی، بیروزگاری اور دیگر معاملات کی خرابی کے اصل ذمہ داروں کے تعین کیلئے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنے پر اپنے لیگل ایکسپرٹس سے مشورہ کر رہے ہیں
لاہور(26نومبر2019) پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں جنرل مشرف کا کٹا کھولنے کا کیا فائدہ ہو گا، عوام کی فلاح و بہبود کو اولیت دینے کی بجائے نئے گورکھ دھندوں میں نہیں پڑنا چاہئے کیونکہ اس سے عوام کو کوئی فائدہ ہو گا اور نہ ہی مہنگائی، بیروزگاری اور دیگر خرابیوں کا خاتمہ ہو گا۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ میں نے اپنے لیگل ایکسپرٹس سے کہا ہے کہ ہماری پارٹی سپریم کورٹ میں ایک اپیل دائر کرے تاکہ اس بات کا تعین کیا جائے کہ مہنگائی، بیروزگاری اور دیگر معاملات خرابی کی جس سطح پر پہنچ گئے ہیں اس کا اصل ذمہ دار کون ہے پہلی حکومتیں، پچھلی حکومت یا موجودہ حکومت۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاستدان جو عوام کو امیدیں دلا کر دھوکہ دے رہے ہیں ان کو بے نقاب کرنا چاہئے اور ایک دوسرے پر بے لذت الزام تراشی یا دھرنا کلچر جس میں ہماری پارٹی بھی شامل تھی کے بجائے سب مل کر کسی بھی طریقے سے ملک کو اس دلدل سے باہر نکالیں۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ دھرنا کلچر سے ابھی فارغ نہیں ہوئے تھے کہ جنرل مشرف والا نیا کٹا کھل گیا ہے، یہ پانچ سال سے زائد عرصہ سے چل رہا ہے اور مزید پانچ سال تک چلتا رہے گا پھر بھی عوام کو اس سے کوئی فائدہ نہیں ہو گا اور ٹماٹر جس بھاؤ اب مل رہے ہیں کیا پانچ سال بعد ان حرکات کی وجہ سے سستے ہو جائیں گے؟ انہوں نے کہا کہ منتخب نمائندے عوام کی فلاح و بہبود کے بجائے دوسرے گورکھ دھندوں میں پڑ جاتے ہیں جو بھی پارٹی ملک کے مفاد میں جو بھی قدم اٹھائے گی ہم اور ہماری پارٹی سب چیزوں کو بھول کر ملکی مفاد میں اقدام کرنے والوں کا ساتھ دیں گے۔
