اسمبلی اجلاس ہوٹل میں کروانے پر تنقید کرنے والے منہ چھپاتے پھریں گے جب کم اخراجات کی تفصیل جاری ہوگی: چودھری پرویزالٰہی
June 2, 2020
Featured, News, Pictures, Urdu News
312 Views
اخراجات کے حوالے سے جھوٹی باتیں پھیلانے والوں کے پاس سکیم ہے کہ اسمبلیوں کو تالے لگا دیں تو خرچہ نہیں ہوگا، فلیٹیز ہوٹل میں اسمبلی اجلاس کے انتظامات کا جائزہ لیا اور احکامات جاری کیے
بروقت نئی اسمبلی کی بلڈنگ تعمیر ہو چکی ہوتی تو آج ہم ہوٹلوں میں اجلاس کیلئے جگہ نہ ڈھونڈتے پھرتے: راجہ بشارت
لاہور(02جون2020) سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی نے صوبائی وزیر قانون محمد بشارت راجہ اور سیکرٹری اسمبلی محمد خان بھٹی کے ہمراہ 5 جون کو ہونے والے اسمبلی اجلاس کے انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے فلیٹیز ہوٹل کا دورہ کیا اور احکامات جاری کیے۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ اسمبلی ااجلاس ہوٹل میں منعقد کروانے پر تنقید کرنے والوں کو منہ کی کھانا پڑے گی، جب انتہائی کم ہوٹل اخراجات کی تفصیل سامنے آئے گی تو تنقید کرنے والے منہ چھپاتے پھریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اجلاس منعقد کروانے کیلئے تین مختلف جگہوں کے ریٹس لیے تھے، سب سے کم ریٹ والی جگہ کا انتخاب کیا گیا ہے، ایوان اقبال میں اے سی اورناکافی سہولیات کی وجہ سے اجلاس منعقد کرنا ممکن نہیں تھا، دوسرے فائیو سٹار ہوٹل کے اخراجات بھی بہت زیادہ تھے، پھر ہم نے کم اخراجات والے فلیٹیز ہوٹل کا انتخاب کیا اس کی بھی کئی وجوہات ہیں، ایک تو یہ اسمبلی بلڈنگ کے بالکل قریب ہے، پارکنگ کیلئے اسمبلی کا میدان استعمال ہو گا، اسمبلی کے آفس قریب ہونے سے بہت سہولت رہے گی۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ اخراجات کے حوالے سے جھوٹی باتیں کرنے والوں کے ایک ہی سکیم ہے کہ وہ اسمبلیوں کو تالے لگا دیں اس سے کوئی خرچہ نہیں ہوگا۔ سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی نے اسمبلی ہال ڈکلیئر کیے جانے والے دونوں ہالز کا دورہ کیا اور ایس او پیز کے تحت ارکان اسمبلی کیلئے لگائی گئی سیٹوں، ساؤنڈ سسٹم، پریس گیلری، ارکان کیلئے لابی اور میٹنگ روم کا بھی جائزہ لیا۔ صوبائی وزیر قانون محمد بشارت راجہ نے کہا عوام کیلئے لمحہ فکریہ ہے کہ اگر 2002ء سے 2007ء تک جب چودھری پرویزالٰہی وزیراعلیٰ پنجاب تھے انہوں نے اسمبلی کی نئی بلڈنگ کی بنیاد رکھی تھی اور اس میں کافی حد تک کام بھی مکمل ہو چکا تھا، بلڈنگ جب چودھری پرویزالٰہی کا دور مکمل ہوا تو نئی آنے والی حکومت نے 10 سال تک بلڈنگ کو مکمل نہیں ہونے دیا جس سے آج اخراجات میں کئی سو گنا اضافہ ہو چکا ہے، اگر اسمبلی بلڈنگ بروقت مکمل ہو چکی ہوتی تو آج ہم اجلاس کیلئے جگہ نہ ڈھونڈتے پھر رہے ہوتے۔


