سپیکر چودھری پرویزالٰہی کی زیرصدارت اسمبلی اجلاس
July 15, 2020
Featured, News, Pictures, Urdu News
192 Views
لاہور(15جولائی2020) پنجاب اسمبلی نے کوڈ آف پروسیجر ترمیمی بل2020ء، دی پنجاب پری وینٹیشن آف ہورڈنگ بل، دی پنجاب انفیکشن ڈیزیزز (پروینٹیشن اینڈ کنٹرول) بل اور پنجاب پرائیویٹ ایجوکیشن انسٹیٹیوشن پروموشن اینڈ ریگولیشن بل2020ء کثرت رائے سے منظور کر لیا۔ ن لیگ کے رکن اسمبلی ملک محمداحمد کی نشاندہی پر پنجاب اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کو بااختیار بنانے کا بھی فیصلہ جس کیلئے کمیٹی قائم کر دی گئی۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ 40 منٹ کی تاخیر سے سپیکر چودھری پرویزالٰہی کی صدارت میں شروع ہوا۔ اجلاس میں رکن اسمبلی عظمیٰ بخاری کے والد زاہد بخاری، بانی پاکستان محمد علی جناح کے نواسے اسلم جناح اور نشتر میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی وفات پر فاتحہ خوانی کی گئی اور ان کی مغفرت اور درجات کی بلندی کیلئے دعا بھی کی گئی۔ اجلاس میں ن لیگ کے ملک احمد خان نے نقطہ اعتراض پر کہا کہ اسمبلی کی ورکنگ قائمہ کمیٹیوں کی ورکنگ کے ساتھ وابستہ ہے ایسی بھی کمیٹیاں ہیں جو بنا دی جاتی ہیں اور ان کے چیئرمین کا الیکشن بھی ہو جاتا ہے لیکن پانچ سال تک ان کی کوئی میٹنگ بھی نہیں ہو پاتی جس کی وجہ سے ممبران کی دلچسپی بھی کم ہو جاتی ہے لہٰذا میری استدعا ہے کہ پنجاب اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کو با اختیار بنایا جائے جس پر سپیکر نے صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت سے کہا کہ یہ انتہائی اہم معاملہ پہلے بھی ایوان میں اٹھایا جا چکا ہے اس پر کام ہونا چاہئے قائمہ کمیٹیوں کو بااختیار بنانے سے ممبران کی دلچسپی بڑھے گی جس پر وزیر قانون نے ایوان کو یقین دلایا کہ حکومت اس حوالے سے جمہوری اور مثبت کرادار ادا کرنے کیلئے تیار ہے چیئر جو بھی فیصلہ کریگی اس پر عمل ہوگا جس پر سپیکر نے اس معاملہ پر ایک کمیٹی بنانے کی ہدایت کی جو قومی اسمبلی اور دییگر صوبائی اسمبلیوں سے رابطہ کرکے ان کی قائمہ کمٹیوں کے حوالے سے رولز آف پروسیجر کا جائز لے گی اور پنجاب اسمبلی کی قائمہ کمیٹیز کو با اختیار بنانے کیلئے سفارشات تیار کرے گی۔ اجلاس میں محکمہ ہاؤسنگ، شہری ترقی و پبلک ہیلتھ انجینئرنگ سے متعلقہ سوالوں کے جوابات پارلیمانی سیکرٹری ملک تیمور مسعود نے دئیے۔ ارشد ملک کے سوال پر سپیکر چودھری پرویزالٰہی نے ن لیگ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ دس سال پنجاب میں ن لیگ کی حکومت رہی مگر سیوریج کا نظام بہتر نہ ہوسکا، ماضی میں مون سون میں لونگ بوٹ پہن کر تصاویر بناتے تھے کچھ کام بھی کر لیتے سیوریج کا بہترین نظام ہوتا تو آج عوام کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔ پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران ایوان میں تین آرڈیننس راوی ڈویلپمنٹ اتھارٹی، پنجاب کی غیر ضروری کوآپریٹوز سوسائیٹیز اور پنجاب کوآپریٹوز کا ترمیمی آرڈیننس متعارف کرائے گئے جنہیں متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سپرد کردئیے گئے جس پر سپیکر نے دو ماہ میں رپورٹ بھی طلب کر لی۔ پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں چار بلوں کوڈ آف پروسیجر (پنجاب ترمیمی) بل2020، پنجاب پری وینٹیشن آف ہورڈنگ بل2020، پنجاب انفیکشن ڈیزیزز (پروینٹیشن اینڈ کنٹرول) بل اور پنجاب پرائیویٹ ایجوکیشن انسٹیٹیوشن پروموشن اینڈ ریگولیشن بل 2020ء کثرت رائے سے منظور کر لیے گئے۔ ایجنڈا مکمل ہونے پر اجلاس جمعرات دوپہر دو بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

